مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے سری لنکا کے وزیر خارجہ علی صبری سے ملاقات میں کہا ہے کہ سری لنکا کے تعلقات ایران کے ساتھ اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی تعمیری اور ترقی پذیر رہے ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کی صلاحیتوں کو دوطرفہ تعلقات کو اعلیٰ سطح تک لے جانے کا بہترین پلیٹ فارم قرار دیا۔
صدر رئیسی نے ایران پر امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کے باوجود مختلف شعبوں بالخصوص سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اسلامی جمہوریہ ایران کی نمایاں پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ہم سری لنکا جیسے دوست ممالک کے ساتھ ان صلاحیتوں کے اشتراک کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے ایران اور سری لنکا کے درمیان اقتصادی تعاون کے مشترکہ کمیشن کو مزید فعال بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر غیر ملکی استعمار اور مفاد پرست عناصر کی مداخلت نہ ہوتی تو سری لنکا سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں پیشرفت کی بڑی صلاحیتیں تھیں جو ان ممالک کی ترقی اور خوشحالی کا سبب بن سکتی تھیں۔
ملاقات میں سری لنکا کے وزیر خارجہ علی صبری نے کہا کہ اس سفر کے دوران میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ ایران نے پابندیوں کے باوجود سائنس اور ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں حیرت انگیز ترقی حاصل کی ہے۔ انہوں نے ایرانی صدر اور عوام کو ان کامیابیوں پر مبارکباد پیش کی۔
سری لنکن وزیر خارجہ نے ملک میں ایرانی کمپنیوں کی موجودگی اور تعمیری سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے مختلف اقتصادی، تکنیکی اور طبی شعبوں میں ایران کے ساتھ تعاون کو بڑھانے کے لیے اپنی حکومت کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ